تقریر: افتاب اقبال کا سہیل احمد کی تنقید کا جواب Aftab Iqbal Responds to Sohail Ahmed’s Critique
ہم یہاں پر بات کرنے جا رہے ہیں کہ افتاب اقبال نے سہیل احمد کی تنقید کا جواب دیا ہے۔
افتاب اقبال کا ردِ عمل
سہیل احمد فلموں اور ڈراموں کی دنیا میں ایک بڑا نام ہیں اور انہوں نے حال ہی میں احمد علی بٹ کو انٹرویو دیا، جہاں انہوں نے پاکستان میں تھیٹر، اپنے ساتھیوں کے ساتھ کام کرنے کے تجربات اور ملک کی سیاست پر باتیں کیں۔
تنقید: افتاب اقبال پر سہیل احمد کی تنقید
انھوں نے انٹرویو میں افتاب اقبال کو شدید تنقید کی ہے، جو کہ ان کے ساتھ “حسبِ حال” میں کام کر چکے ہیں۔ سہیل احمد نے کہا کہ افتاب اقبال ان کے ساتھیوں کا احترام نہیں کرتے اور ان کو خود کو سب کچھ جاننے والا سمجھتے ہیں۔ انہوں نے افتاب اقبال کے رویے، ان کے پہناؤ اور زندگی میں عاجزی کی تنقید کی ہے۔
افتاب اقبال کا جواب
افتاب اقبال نے سہیل احمد کی باتوں کا ردِ عمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیمرے سے شرماتے تھے لیکن ان کا قبل از وقت نام رشتہ نگار بھی تھا، جب وہ “حسبِ حال” کا انتہائی کارنامہ اُتھانے کی سوچ رکھتے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ سہیل احمد ایک بڑے “اداکار” ہیں اور ایک اداکار اچھے لکھاری اور ڈائریکٹر کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوتا۔
وہ بتاتے ہیں کہ وہ ہی تھے جو سہیل احمد کو زیادہ کومیڈی کرنے والے کی مدد کرنے کی سفارش کرتے تھے، لیکن سہیل احمد نے پہلے اس بات کو نہیں مانا تھا لیکن بعد میں وہ سب کچھ کرتے ہیں جو افتاب نے سجاؤ کیا۔
افتاب اقبال نے انتہائی تجاویز کو بھی پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جب چاہیں سہیل احمد سے بات کر سکتے ہیں اور حتیٰ کہ وہ انہیں اپنے شو پر دعوت دی چکے ہیں مگر سہیل احمد نے ان کی دعوتوں کو نہیں قبول کیا۔
اختتامی فیصلہ
سہیل احمد اور افتاب اقبال کے درمیان تنازع کی موجودگی میں، ہمیں اپنے شہرتی ہستیوں کی ساتھ محبت اور احترام کا اظہار کرنا چاہیے۔ اس طرح کے باتوں کو بڑا اور خوبصورت انداز میں حل کرنا ہماری معاشرتی ترقی اور پسندیدگی کے لئے موثر ہو سکتا ہے۔
اہم نکات:
- افتاب اقبال نے سہیل احمد کی تنقید کا جواب دیا ہے۔
- سہیل احمد اور افتاب اقبال کے درمیان تنازع پر محبت اور احترام کی بات کرتے ہوئے، ہمیں اپنے معاشرتی معائی کی ترقی کی سمت میں کام کرنا چاہیے۔
Read More Hardik Pandya’s Step Brother Arrested for INR 43 Million Theft
Read More Pakistan Clears $1 Billion International Bond Payment: SBP Confirms